LightReader

Chapter 5 - باب ۵: اشفورڈ خاندان کی لعنت

دان کی لعنتجنگل ان کے گرد ایک قدیم محافظ کی مانند چھایا ہوا تھا، درختوں کی بلند و بالا شاخیں ہوا میں سرگوشیاں کر رہی تھیں، جب عریبہ اور زایان آگے بڑھتے جا رہے تھے۔ جتنا وہ جنگل کی گہرائی میں اترتے جا رہے تھے، ماحول اتنا ہی بوجھل ہوتا جا رہا تھا۔ یہ صرف خطرے کا احساس نہیں تھا جو فضا میں معلق تھا، بلکہ ایسا لگتا تھا جیسے زمین کے نیچے صدیوں پرانے راز دفن ہوں — راز جو صدیوں سے انتظار کر رہے تھے کہ کوئی آ کر انہیں دریافت کرے۔

عریبہ کے ذہن میں سوالات گونج رہے تھے، ہر سوال پہلے سے زیادہ کٹھور۔ وہ مردانا کی کہی گئی باتوں کو بھلا نہیں پا رہی تھی، اس جادوگرنی کی آواز میں چھپی ہوئی بھیانک سچائی:

"تم اور تمہاری بہن، تمہیں معلوم ہی نہیں کہ تم دراصل کیا ہو..."

"اس کا مطلب کیا تھا؟" عریبہ نے آہستہ سے پوچھا، جیسے ہوا سے بات کر رہی ہو۔ "میرے اور عالیہ کے بارے میں؟ اور... پیش گوئی کے بارے میں؟"

زایان نے اس کی طرف دیکھا، چہرے پر فکر کی گہری لکیریں۔

"مردانا ایک بات میں درست تھی،" اُس نے سنجیدگی سے کہا۔ "اشفورڈ خاندان کا خون ہمیشہ سے جادو سے بندھا رہا ہے، اور وہ بھی سادہ جادو نہیں — قدیم، تاریک جادو۔ جو لعنت ہمارے خاندان پر ہے، وہ دنیاؤں کی طاقت سے جُڑی ہوئی ہے، ایک ایسی طاقت جس کی صدیوں سے تلاش جاری ہے۔"

عریبہ کے جسم میں سرد لہر دوڑ گئی۔ "لعنت؟"

زایان نے اثبات میں سر ہلایا، نگاہ میں سختی آ گئی۔

"ہاں۔ کہا جاتا ہے کہ یہ لعنت دو بہنوں کو باندھتی ہے — جڑواں، جو جادو کی دنیا میں توازن قائم کرنے کے لیے پیدا ہوتی ہیں۔ لیکن توازن روشنی اور تاریکی دونوں ہو سکتا ہے۔ اسی لیے مردانا تم دونوں کو چاہتی ہے۔ اگر وہ تم میں سے کسی ایک کو فریب دے دے، تو وہ توازن کو اپنی طرف موڑ سکتی ہے۔"

اس کے الفاظ عریبہ کے دل پر بوجھ بن کر بیٹھ گئے۔ اُسے ہمیشہ محسوس ہوا تھا کہ وہ مختلف ہے — اب اُسے وجہ معلوم ہو رہی تھی۔ اشفورڈ خاندان کی میراث طاقت تھی، لیکن ساتھ ہی تباہی کا سایہ بھی۔

"تو کیا اسی لیے عالیہ کو چھپایا گیا تھا؟" عریبہ نے پوچھا، آواز میں لرزش۔ "اس لعنت کی وجہ سے؟"

"ہاں،" زایان نے کہا۔ "اور صرف لعنت کی وجہ سے نہیں۔ اگر مردانا کو معلوم ہوتا کہ تم دونوں زندہ ہو، تو وہ بہت پہلے آ جاتی۔ لیکن وہ تبھی تمہیں ڈھونڈ پائی جب تم دونوں کے درمیان کا جادو بیدار ہوا۔ تمہاری بہن — وہ لعنت کو توڑنے کی کنجی ہے، لیکن وہی اندھیرے کا در بھی کھول سکتی ہے۔"

عریبہ کی سوچیں بکھرنے لگیں۔ جو کچھ بھی وہ اب تک جان چکی تھی، اس سب کا نتیجہ ایک ہی تھا: اشفورڈ خاندان کی بنیاد ہی لعنت پر رکھی گئی تھی۔ لیکن سوال یہ تھا کہ وہ خود کیا بنے گی؟ روشنی کی نمائندہ؟ یا وہ بھی اُسی تاریکی کا حصہ بن جائے گی جس نے اس کے خاندان کو برباد کر دیا؟

"اشفورڈ خاندان کی لعنت..." وہ دھیرے سے بولی، جیسے الفاظ اس کے سینے میں گونج رہے ہوں۔ "ہم اسے ختم کیسے کر سکتے ہیں؟"

"ایک طریقہ ہے،" زایان نے نرم آواز میں کہا، "لیکن وہ آسان نہیں۔ تمہیں 'دل پتھر' (Heartstone) تلاش کرنا ہوگا، ایک قدیم نشانی جو پرانے مندر کے کھنڈرات میں چھپی ہوئی ہے۔ وہی پتھر تمہیں لعنت سے آزادی بھی دے سکتا ہے، یا اسے مزید طاقتور بھی بنا سکتا ہے۔ صرف تم دونوں بہنیں مل کر اس کی اصل طاقت کو بیدار کر سکتی ہو۔"

عریبہ کی سانس رک سی گئی۔ پرانا مندر — جس کے بارے میں زایان پہلے بھی بتا چکا تھا، وہی جگہ جو اس کی قوتوں کی کنجی تھی۔ کیا یہ ممکن تھا کہ وہاں اس کے سارے سوالات کے جواب ہوں؟ اور اگر وہ وقت پر 'دل پتھر' تک نہ پہنچ پائیں تو؟

"وہ کہاں ہے؟" اُس نے جلدی سے پوچھا۔

"زیادہ دور نہیں،" زایان نے جواب دیا۔ "لیکن راستہ خطرناک ہے۔ جتنا ہم مندر کے قریب جائیں گے، اتنا ہی مردانا کا اثر قوی ہو گا۔ اس کے جاسوس ہر جگہ ہیں۔"

عریبہ کی آنکھوں میں عزم کی چمک آ گئی۔ وہ جانتی تھی کہ اسے کیا کرنا ہے۔ پیش گوئی واضح تھی — اُسے اور عالیہ کو ایک کردار نبھانا ہے، اور وہ اس سے بھاگ نہیں سکتیں۔ لیکن دل میں ایک سوال اب بھی گونج رہا تھا: اگر یہ لعنت اُنہیں ایک دوسرے سے جدا کر سکتی ہے، تو کیا وہ خود پر بھروسہ کر سکتی ہے؟ کیا وہ مردانا کے کھیل کا حصہ بننے سے بچ پائے گی؟

اچانک ہوا میں سرسراہٹ سی ہوئی، جیسے جنگل نے سانس لینا شروع کر دیا ہو، اور اسی لمحے، ایک سرگوشی سنائی دی — ہلکی، مگر واضح۔ پہلے پہل تو عریبہ نے سوچا کہ یہ صرف ہوا ہے، لیکن پھر وہ آواز دوبارہ آئی، اس بار قدرے صاف... جیسے کوئی پکار رہا ہو۔

"عریبہ..."

وہ چونک کر مڑی، دل زور زور سے دھڑکنے لگا، لیکن پیچھے کوئی نہیں تھا۔ صرف اندھیرا جنگل، ساکت اور خاموش۔

"عریبہ، سنو..."

اب کی بار آواز قریب تھی، جیسے مدد کے لیے پکار ہو۔ عریبہ کی سانس رک گئی — وہ محسوس کر سکتی تھی کہ یہ آواز اسی جنگل سے آ رہی ہے، جیسے کوئی اُسے کھینچ رہا ہو۔

"تم نے سنا؟" اُس نے زایان سے کہا، آواز میں اضطراب۔

زایان کا چہرہ سخت ہو گیا، اُس کا ہاتھ تلوار کی طرف گیا۔

"قریب رہو،" اُس نے سختی سے کہا۔ "یہ آواز اصلی نہیں۔ یہ فریب ہے — جنگل کا جادو۔"

لیکن عریبہ پہلے ہی اُس آواز کی طرف قدم بڑھا چکی تھی، دل کی دھڑکن قدموں سے تیز۔ وہ محسوس کر رہی تھی کہ یہ آواز حقیقی ہے — اور وہ اُسے بلا رہی تھی، کسی خاص مقصد کے لیے۔

"آگے مت بڑھو!" زایان نے زور سے کہا، تشویش سے۔ "یہ ایک جال ہے۔ مجھ پر یقین کرو۔"

لیکن عریبہ نہ رکی۔ وہ کشش بہت شدید تھی۔

جب وہ جھاڑیوں کو چیرتی ہوئی آگے بڑھی، تو آواز اور واضح ہو گئی۔ ایسا لگ رہا تھا جیسے جنگل زندہ ہو گیا ہو، اس کی آواز درختوں سے ہو کر اُسے گھیرے میں لے رہی ہو۔

"عریبہ..."

اب وہ پہچان گئی۔ یہ صرف کوئی اجنبی نہیں تھا۔ یہ عالیہ تھی — اس کی جڑواں بہن۔

وہ مدد کے لیے پکار رہی تھی۔

عریبہ کا دل ساکت ہو گیا۔

Iاسے اُسے ڈھونڈنا تھا — اور جلد۔

More Chapters